Add Poetry

کیا ہوا بڑے دِن ہوئے میرے قلم کا شکار نہیں ہوئے

Poet: majassaf imran By: majassaf imran, gujrat

کیا ہوا بڑے دِن ہوئے میرے قلم کا شکار نہیں ہوئے
لگتا ہے جیسےتم رَونقِ دنیا سے بےزار نہیں یوئے

تیری ہراک سِسکی میرےدل پہ آہ کھِسکی پرتجھےاس کی خبرکہاں
تم مانویانہ مانواپنی چاہت کےقابِل پرتیری چاہت میں ہم فنکارنہیں ہوئے

یہ دل میں لگی آگ ہےجُواُگلتی ہےلفظوں کی صورت میں شُعلے
ورنہ یہ بات بھی سَچ ہے ہم کوئی خاندانی قلم نگار نہیں ہوئے

ہم انمول موتی تھے تونے پتھر سمجھ کےتراشہ پھر چھوڑدیا
اپنی بھی ذارا دیکھو ہم آج بھی تیری چاہت میں دو چار نہیں ہوئے

تیری پَل پَل کی جُدائی مُجھےکچھ نہ کچھ سیکھاتی رہی یقین جانو
تیری عنایت ہےآج شاعر ہیں کِسی بےکارکی مَجلس کےنمبردارنہیں ہوئے

تو آنکھوں سےدور ہےمان لیا ہم نے پردل سے دور نہیں تو میرےمجسف
تو نہیں مِلاتوکیاپہلے بھی لوگ کامیابیِ عِشق سے ہمکنار نہیں ہوئے

Rate it:
Views: 270
18 Aug, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets