Add Poetry

کیا ہوا جو میں تنہا رہ گیا

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: Mirza Abdul Aleem Baig, Hefei, Anhui, China

آنکھ میں بس تماشہ رہ گیا
خواب تھا جو ادھورا رہ گیا

تیرا شہر تو ثابت ہوا شہرِ خرافات
دھوپ سے الجھا ہوا سایہ رہ گیا

کھلکھلا کر یوں پیچھے ہٹی بادِ نسیم
اک واقعہ ہوتے ہوتے رہ گیا

آہی گئے برسات کے دن لوٹ کر
تیرے چہرہ کا رنگ کچا رہ گیا

راستے اک دوجے سے یوں جدا ہوئے
دل میں فقط ملن کا نقشہ رہ گیا

شام کا سنسان میلا دیکھ کر
غیب سے آیا ہوا مصرع رہ گیا

ہونے والا تھا اک حادثہ ہو گیا
اب سننے سنانے کو کیا رہ گیا

صبح ہوگی کہانی بنے گی کوئی نئی
گزرا ہوا سب سے بڑا سانحہ رہ گیا

یہ بھی درست محبت اک سزا ہی تو ہے
پھر بھی ٹوٹا ہوا کوئی سلسلہ رہ گیا

سحر کے ہونے کا بھروسہ لئے
کیا ہوا جو میں تنہا رہ گیا

Rate it:
Views: 415
23 Dec, 2020
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets