یہ تو انمول ہے قیمت تمہیں کیا بتلاؤں
کیا ہے ممتا کی حقیقت تمہیں کیا بتلاؤں
کتنی آسانی سے تم توڑ گئے رشتہ شوق
دل کی بر بادی کی حالت تمہیں کیا بتلاؤں
تم مرے پاس نہیں ہوتے کسی وقت اگر
کتنی ہوتی ہے اذیت تمہیں کیا بتلاؤں
دل کی تم ہی ہو ضرورت تمہیں کیا بتلاؤں
تم ہی ہو میری محبت تمہیں کیا بتلاؤں
بند آنکھوں کے سبھی خواب ہیں خوابِ حسرت
کھلی آنکھوں سے یہ مورت تمہیں کیا بتلاؤں
مجھ کو لاتی ہے یہاں تیری عقیدت وشمہ
ورنہ اپنے ہی یہ صورت تمہیں کیا بتلاؤں