کیسے مناؤں عید - سیلاب زدگان کے نام

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghori, DUNYA PUR, DISTRICT LODHRAN

اُجڑا ہے شہر میرا کیسے مناؤں عید؟
ہر سمت ہے اندھیرا کیسے مناؤں عید؟

کرتا ہوں روز تیرتی لاشوں سے ملاقات
پانی میں ہے بسیرا کیسے مناؤں عید؟

اب رونقیں اُجڑ گئیں میرے مکان کی
ہوتا نہیں سویرا کیسے مناؤں عید؟

میرے اپنے پیارے آگئے سیلاب کی زد میں
گھر کا نہیں وڈیرہ کیسے مناؤں عید؟

سیلاب میرے بچوں کے کپڑے بھی لے گیا
کچھ بھی نہ رہا میرا کیسے مناؤں عید؟

میرے وطن کے حاکم ذرا دیکھ لے آ کر
مجھکو دُکھوں نے گھیرا کیسے مناؤں عید؟

ساجد کو دوستو تُم دِلاسہ کوئی تو دو
دل میں ہے غم کا ڈیرہ کیسے مناؤں عید؟

Rate it:
Views: 552
25 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL