کیسے ناداں ہیں تجھے چھوڑ کے جانے والے

Poet: Mohammed Naseem By: Mohammed Naseem, Muscat

کیسے ناداں ہیں تجھے چھوڑ کے جانے والے
دربدر پھرتے ہیں اب تجھ کو بھلانے والے

پھیل جانے دے محبت کے گلابوں کی مہک
یہ خزانے ہیں کہاں دوست چھپانے والے

پھر نئے شہر بسائیں گے سر ارض قمر
خطہ ارض پہ یہ آگ لگانے والے

تیری امید پہ زندہ ہیں یہ مجرم تیرے
اب کدھر جائں تیری حمد سنانے والے

دیکھ خوداری بڑی شے ہے فریاد نہ کر
تجھ کو نظروں سے گرا دیں گے زمانے والے

بیج بو جاؤ کوئی تم بھی محبت کا نسیم
یاد رکھیں گے زمانے تجھے آنے والے

Rate it:
Views: 886
13 Oct, 2010