کیسے کیسے راستے دکھا رہی ہے زندگی
کتنے خوابوں میں الجھا رہی ہے زندگی
آج رنج و غم صحیع کل دن خوشی کے آینگے
دھیرے دھیرے دل کو یوں بہلا رہی ہے زندگی
ساتھ جینے ساتھ مرنے کی قسم جب کھائئ تھی
پھر اکیلا چھوڑ کر کیوں جا رہی ہے زندگی
دل خدا کی یاد سے غافل رہا تو کیوں رہا؟
بیتے لمحوں پر بہت پچتا رہی ہے زندگی
اک دن جانا ہے ھم نے چھوڑ کر سب کچھ
لمحہ لمحہ یہ بات بتا رہی ہے زندگی