کیسےکیسے روگ ہمیں لگائے گئے
جو نہیں تھے معلوم وہ راستے بتائے گئے
جانے کیا تاثیر تھی ان کی باتوں میں
کیا کیا حسیں منظر ہمیں دیکھائے گئے
یاد آ رہے ہیں چند دوست ہمیں آج
جن سے تعلق جان بوجھ کد مٹائے گئے
اڑ گئےچہرے ان کے ہماری ضروت پر
جان چھڑانے کے عجب بہانے بنائے گئے
ملے گا جو لکھا ہوا ہے تقدیر میں ہماری
دانے دانے پر ہمارے نام سجائے گئے