کیو ں میرا وطن زخموں سے چُور ہے

Poet: Muhammad Saleem qadri By: Muhammad Saleem qadri, Karachi

سنا ہے عوام یہاں کی بہت غیور ہے
پھر کیو ں میرا وطن زخموں سے چُور ہے

قدرت کی ہر نعمت سے یہ مالامال ہے
لوگوں میں ہے دوریاں ،دشمن کی چال ہے

کہتا ہے ہر کوئی وہ اپنے فرض پہ مامور ہے
پھر کیو ں میرا وطن زخموں سے چُور ہے

رہبر ہمارے رہزن کا روپ دھار کر
جی رہے ہیں خودی پے، شب خون مار کر

اعلان ہے ہر خطہ مسرت سے بھرپور ہے
پھر کیو ں میرا وطن زخموں سے چُور ہے

ننگے ہیں سر،بھوک سے بچے ہیں بے قرار
پھولے نہیں سماتے ارباب اختیار

ایوانوں میں ہر طرف، چراغاں ہے نور ہے
پھر کیو ں میرا وطن زخموں سے چُور ہے

ہر روز اک نیا قہر ٹوٹ رہا ہے
دامن آس کا ہاتھوں سے چھوٹ رہا ہے

دلوں میں ہے کینہ، ذہنوں میں فتور ہے
سلیم اس لئے میرا وطن زخموں سے چُور ہے

Rate it:
Views: 590
17 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL