کیوں

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR KSA

تل تل پگھلتی راتوں میں
کیوں دکھ کے سائے ھوتے ہیں
جو سنگ سنگ اپنے رہتے تھے
کیوں پل میں پرائے ھوتے ہیں

کیوں پیاس بھڑکتی رہتی ھے
اور آس سلگتی رہتی ھے
بکھری ھوئی کرچیوں میں اکثر
غم دل کے سمائے ھوتے ہیں

کیوں سوگ میں شام گزرتی ھے
اور خوف میں نیند بھی جلتی ھے
کیوں سناٹوں کے گہرے جنگل میں
دیپ دکھ کے جلائے ھوتے ہیں

کیوں خوابوں میں رات پلتی ھے
اور آنکھوں میں آگ مچلتی ھے
کیوں صبح کی جلتی دھوپ میں
وحشت کے سائے ھوتے ہیں

Rate it:
Views: 1082
08 Dec, 2011