کیوں آئے تھے تم کیوں آئے تھے
کیوں پیار کے دیپ جلائے تھے
جب اتنا ہی تڑپانا تھا
جب ہجر میں سلگانا تھا
جب کرب کا مزہ چکھانا تھا
ہم خوب مزے سے سوتے تھے
معصوم سے سپنے ہوتے تھے
کیوں آ کے چین چرایا تھا
کوئی وقت کا بھی احساس نہ تھا
کبھی کوئی غم بھی ہمارے پاس نا تھا
پہلے دل بھی تو اداس نا تھا
کیوں آئے تھے کیوں آئے تھے
جب قسمت میں ہی دوری تھی
یہ قدرت کی منظوری تھی
کیوںوعدے پھر فرمائیں تھے
کیوں آئے تھے کیوں آئے تھے