شعلوں کو ہوائیں دیتے ہو کیوں ایسی سزائیں دیتے ہو ہم جل تو چکے ہم راکھ ہوئے کیوں ہم کو صدائیں دیتے ہو وہ وقت ہیں ہم جو جا بھی چکا کیوں اس گو صدائیں دیتے ہو آنکھوں گے دیئے اب بجھنے لگے کیوں اب یوں دعائیں دیتے ہو