کیوں اپنے اپ کو خود سے ہی چھپایا جائے
Poet: UA By: UA, Lahoreکیوں اپنے اپ کو خود سے ہی چھپایا جائے
کیوں دل کا مدعا نہ خود کو سنایا جائے
چاند نکلے تو نگاہوں میں نور بھی اترے
چاندنی کو نہ کیوں نظروں میں سمایا جائے
پھول کھلنے پہ تو باد صبا یہ چاہے گی
چل کے خوشبو کو سر عام پھیلایا جائے
بات چل نکلے تو ہر کوئی یہی سوچتا ہے
بات چل نکلی ہے افسانہ بنایا جائے
ہر ایک دل کی تمنا ہے کہ سب سے چھپ کے
خاص اک خواب نگاہوں میں سجایا جائے
دل کے نہاں خانے میں چپکے سے
منفرد اپنا جہاں کوئی بسایا جائے
میرا احساس مجھے باربار کہتا ہے
محرم راز فقط دل کو بنایا جائے
کوئی ایسا بھی ہو کہ جس کے لئے ساری عمر
خود کو دنیا کی نگاہوں سے بچایا جائے
میرے دل کی یہی چاہت رہی سدا عظمٰی
تیری چوکھٹ سے میرا سر نہ اٹھایا جائے
More Sad Poetry






