کیوں اکیلے پن کی ہمیں سزا دیجیئے
آخر کیا خطا ہوئی؟ جرم بتا دیجیئے
کیوں ہم کو تنہا یار اکیلا کر دیا؟
کوئی تو کارں سبب ہوگا بتا دیجیئے۔
کیوں ہمیں رسوا کیا یار زمانے میں؟
آج اس حقیقت سے پردہ اٹھا دیجیئے۔
کہتے ہو دل مجبور تھا کسی وجہہ کارں۔
مگر ایسا کیا کہ نظر سے اپنی گرا دیجیئے؟
گر ہمسے نفرت ھے تو صاف کہہ دیجیئے۔
یاد نہ رکھیئے ہم کو چاھے بھلا دیجیئے۔
جو حضور کا حکم! اسد سر آنکھوں پر۔
خواہ ہماری ہستی سرے سے مٹا دیجیئے۔