کیوں دخل دے کوئی میری بات میں چھپا سارہتا ہوں اپنی ذات میں تجھے سوچنے کا ملا یہ صلہ ملتا نہیں کوٴی اب خیالات میں جو زندہ اگر ہوں تو پھر چارہ گر کرومجھ کو ظاہر میری ذات میں