کیوں سرابوں کا سفر کرتی ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں

کس لئے خواب پھر سجاتی ہیں
کس لئے اپنا دل جلاتی ہیں

جینے کی آرزو میں آخر کیوں
لمحہ لمحہ بکھرتی جاتی ہیں

قطرہ قطرہ پگھلتی جاتی ہیں
روز بہ روز مرتی جاتی ہیں

لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں

کیوں بھلا شوخ رنگ اداؤں سے
دل لبھانے کی سعی کرتی ہیں

دور جانے کے لئے آخر کیوں
پاس آنے کی سعی کرتی ہیں

لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں

جانتی ہیں کہ یہ سراب سہی
جانتی ہیں کہ یہ عذاب سہی

کیوں عذابوں میں گھری رہتی ہیں
کیوں سرابوں کا سفر کرتی ہیں

لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں

Rate it:
Views: 475
26 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL