لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں
کس لئے خواب پھر سجاتی ہیں
کس لئے اپنا دل جلاتی ہیں
جینے کی آرزو میں آخر کیوں
لمحہ لمحہ بکھرتی جاتی ہیں
قطرہ قطرہ پگھلتی جاتی ہیں
روز بہ روز مرتی جاتی ہیں
لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں
کیوں بھلا شوخ رنگ اداؤں سے
دل لبھانے کی سعی کرتی ہیں
دور جانے کے لئے آخر کیوں
پاس آنے کی سعی کرتی ہیں
لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں
جانتی ہیں کہ یہ سراب سہی
جانتی ہیں کہ یہ عذاب سہی
کیوں عذابوں میں گھری رہتی ہیں
کیوں سرابوں کا سفر کرتی ہیں
لڑکیاں بیوفا نہیں ہوتیں
پر وفا بھی تو کر نہیں پاتیں