کیوں ملتے ہیں لوگ

Poet: UA By: UA, Lahore

جب بچھڑ ہی جانا ہوتا ہے تو کیوں ملتے ہیں لوگ
جب اجنتی ہوتے ہیں تو اپنے کیوں لگتے ہیں لوگ

سارے خواب سہانے اک دن ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں
پھر بھی ان خوابوں میں جانے کیوں رہتے ہیں لوگ

بے نام منزل کے پیچھے چلتےچلتے تھک جاتے ہیں
پھر بھی انجانی راہوں پہ چلتے کیوں رہتے ہیں لوگ

ہر دل میں آگ دہکتی ہے اور ہر کوئی اک انگارہ ہے
شوق کی اگن جلا دیتی ہے پھر کیوں جلتے ہیں لوگ

عظمٰی جس الجھن کا دھاگہ کسی کے ہاتھ نہیں لگتا ہے
آخر ایسی الجھن میں پھر کیوں پڑتے ہیں لوگ
 

Rate it:
Views: 1067
30 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL