کیوں میرے دل کا یہ گما نہیں جاتا
اس کی یادوں کا یہ دھواں نہیں جاتا
اب تو یہ عالم ہے رپھاقتو کے بغیر
دشت اے دشمن کا نشا نہیں جاتا
شكستا شقس امیدیں تو ہار گیا لیکن
هسلا ضبط اے سفر کا پتہ نہیں جاتا
سنا ہے جب سے رابتو کا سفر ٹوٹا ہے
جہاں میں ٹھهرو وہ وہاں نہیں جاتا