کیوں پاس آنے سے گھبراتے ہو تم
اب تو دور ہی ہوئے جاتے ہو تم
دیکھا کر جلوہ اپنے حسن کا
کیوں ملنے سے شرما جاتے ہو تم
نہیں حوصلہ اگر مراسم بڑھانے کا
کیوں دیکھ کر چھپ جاتے ہو تم
نہ بھلا سکو گے ہمیں عمر بھر
کیوں ہمیں تڑپائے جاتے ہو تم
رہتے ہوآنکھوں میں آنسوؤں کی طرح
کیوں ہمیں اسطرح رولائے جاتے ہو تم