گئے سال کے جانے پر
Poet: Sohail Abbas By: Muhammad Sohail Abbas, kot sultan(layyah)اِک دَور ہے ہم سے بچھڑ گیا
کوئی بکھر گیا،کوئی نکھر گیا
کچھ مِل گیا،کچھ کھو دیا
کبھی ہنس لیا،کبھی رو دِیا
کوئی کٹ گیا،کوئی بٹ گیا
کچھ صاف ہوا،کچھ اَٹ گیا
سب بیتے ہوئے وہ پَل گئے
دن خوشیوں کے بھی ڈھل گئے
غم،الَم،ستم بھی دیکھے
ہوئے تھے جو کرَم بھی دیکھے
ہنسنے ہنسانے والے چہرے
ہوتے ہوئے نم بھی دیکھے
کسی کے ہاتھ میں تھا قلم
اور کئی ہاتھ قلم بھی دیکھے
سب چہرے تھے گُم رہے
نہ وہ رہا،نہ تم رہے
کوئی جی گیا ، کوئی مر گیا
اِک دَور ہے ہم سے بچھڑ گیا
کوئی بکھر گیا ، کوئی نکھر گیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






