گجرے تمام شہر میں بانٹ آیا تو کھلا

Poet: محمد فیروز شاہ By: نعمان علی, Karachi

اس نے لکھا تھا حرف جدائی مرے لیے
پھر مٹ گئی تھی ساری خدائی مرے لیے

گجرے تمام شہر میں بانٹ آیا تو کھلا
گھر میں بھی منتظر تھی کلائی مرے لیے

سندر گلاب خواب تو خوابوں کی بات ہے
یہ رات نیند بھی تو نہ لائی مرے لیے

پر نور سر زمین پہ آ کر بھلا دیا
کس نے لہو سے شمع جلائی مرے لیے

وہ بھی تھے رتجگوں کی مسافت میں ہم سفر
تاروں نے رات رات سجائی مرے لیے

فیروزؔ میں نے خود ہی سلاسل پہن لیے
ممکن نہیں ہے اب تو رہائی مرے لیے

Rate it:
Views: 1539
15 Mar, 2022