گر اک دن۔ ماں کا۔ مناؤں گی
Poet: rizwana By: rizwana, torontoدل لکھو کے جاں لکھو
دل لکھو کے جاں لکھو
دلجوئی تیری میں کروں کس طرح
محبتوں کا تیری دم بھرو کس طرح
ہمالہ سے اونچی تیری عظمتیں
تیرے پاؤں کے نیچے ہیں جنتیں
برگد کی تو ٹھنڈی چھایا ہے
ہر سکھ تجھ میں پایا ہے
تیری عبادتیں تیری ریاضتیں
وابستہ تجھ سے ساری چاہتیں
کائنات میری تو میرا چین ہے
بن تیرے جیا بےچین ہے
تو دعا میری تو دوا بھی ہے
تو عشق محبت وفا بھی ہے
بسی ہے مجھ میں صورت تیری
ہر پل مجھے ضرورت تیری
گر اک دن۔ ماں کا۔ مناؤں گی
ماں ہر گز انصاف نہ کر پاؤں گی
اس جہاں میں تو اوتار رب کا ہے
ماں کو سلام سب کا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






