گر وہ لوٹ آئے میں سارے گلے شکوے بھلا دوں جو گزرا دھوپ میں سفر اس کے پیار کی چھاؤں میں بیٹھ کر وہ سب چھالے مٹا دوں گر وہ لوٹ آئے تو