گزر گئی

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 اب کیا کہیں کہ کیا تھی کیسے گزر گئی
اچھی بری گزر گئی گزر گئی جیسے گئی
تھی اُس کے اختیار میں اپنی یہ زندگی
جس طرح اُس نے چاہی یہ ویسے گزر گئی
رنج و الم کی ہر شبِ ہجراں گزر گئی
درد بھی تو اُس کی دین تھی اپنی حیات میں
بن اُس کے بھی تو درد تھی درد میں گزر گئی
ساتھ تمہارے غم دوستی بھی بِیت گیا
تو کیا ہوا جو آہ و فغاں میں گزر گئی

Rate it:
Views: 512
11 Dec, 2015