گزری ہے اپنی زندگی اجڑے دیار میں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi گزری ہے اپنی زندگی اجڑے دیار میں
کرتی بھی کیا کہ تھا نہیں کچھ اختیار میں
آدیکھ آکے تو بھی کبھی میرا غم کدہ
تیرے بغیر کچھ نہیں دل کے مزار میں
تونے پلٹ کے دیکھا نہ ہی زندگی نے پھر
میرا جہاں بھی لٹ گیا ہے تیرے پیار میں
پھیلے ہیں اس قدر تری یادوں کے سلسلے
مت چھیڑ مجھ کو آج کہ میں ہوں خمار میں
اس کو ہے پتا کہ خزائیں بھی ہیں امر
آیا ہے ملنے آج جو جشنِ بہار میں
مر مر کے بار بار جئے جانا ہے کٹھن
مجھ کو تو مار ڈال نا بس ایک وار میں
وشمہ تو چھین لے مری اک بار زندگی
ہوتا ہے مجھ کو درد بار بار میں
More Sad Poetry






