گزرے ہوئے لمحات بھی کیا خوب تھے
وہ ہمارے ساتھ تھے پر دورنہ تھے
ہو گئے ہیں راستے کٹھن اب منزل کے
راہگزر پر کانٹے پہلے بکھرے نہ تھے
ٹھہر گئے ہیں سلسلے ملاقاتوں کے ان سے
ابتدا عشق میں حالات پہلے ایسے نہ تھے
رہتے تھے ان کے لئے ہم خوشی بن کر
وہ دیدہ ترپہلے اتنے نہ تھے
گزر گئے وہ پاس سے کچھ کہے بغیر
اتنے بے وفا وہ پہلے تو کبھی نہ تھے
ان سے ملاقات شاید اب نہ ہو ہماری
تعلقات ہمارے پہلے اتنے ابتر نہ تھے