گلشن کے پاسبان کیوں صَیّاد بن گئے ؟

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: زوہیب شاہ, Karachi

گلشن کے پاسبان کیوں صَیّاد بن گئے ؟
سب گیت پنچھیوں کے فقط یاد بن گئے

دو چار پل ہی ان کے جو گزرے تھے میرے سنگ
وہ میری ساری عمر کی روداد بن گئے

الفت کے امتحان میں جب فیل ہو گئے
رب جانے کس طرح سے ہم استاد بن گئے

لِکّھا ہے میرے بھاگ میں خوشیوں کا بانجھ پن
دنیا کے سارے غم مری اولاد بن گئے

مجبوریوں کے پھندے کچھ ایسے گلے پڑے
ہم اپنی خواہشات کے جلاد بن گئے
 

Rate it:
Views: 109
29 Jan, 2025