دل ہی تو ھے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے ہم ھزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں ؟ غیر سے کیا؟ گلہ کریں ان کی بے وفائی پر ؟ ایسے میں بھلا آدمی چارہ صبر نہ آزمائے کیوں؟