گمان

Poet: By: T- Malik, lahore

یہ گمان تھا شاید کسی کو محبت ہے ہم سے
شاید کوئی بےقرار الجھتا ہے رات بھر
شاید کہنے سے ابھی ڈرتا ہے کہ ساتھ چل
ملنے کا جنوں سوچوں کی پری سب ساتھ چلی پر
کئی ہاتھوں میں بٹا تھا دلدار اپنا
نہ ہی پیار تھا، نہ ہی وہ یار اپنا
نہ وہ ہمسفر نہ ہی وہ ہمراز تھا
ایک ایسا ساز جو بےآواز تھا
کئی تاروں میں جٹا تھا وہ
کئی ہاتھوں میں بٹا تھا وہ
گمان تو گمان ہے
اسے کہاں پہچان ہے
اس کی اپنی ہی سوچ ہے
اس کی اپنی ہی زبان ہے
کہتا ہے
خوابیدہ آنکھوں پہ تبسم رہتی ہے
محبت ہمیشہ مجسم رہتی ہے

Rate it:
Views: 710
23 Jan, 2009