گمان

Poet: Ali Shaikh Sagar By: Ali Shaikh Sagar, karachi

یہ تو گماں بھی نہ تھا کہ وہ بچھڑ جائے گا
سورج ایک اندھیر سی نگری میں اتر جائے گا

یہ جو ارماں سا سینے میں چھپا رکھا ہے
شام ہو گی تو جام میں جھلک جائے گا

صحرا کی تمازت میرے ہمراہ ہوئے پھرتی ہے
ایسے عالم میں بھلا کون اس بزم میں جائے گا

اندھیروں کی ٹھنی ہے اجالوں سے اب کے
اس کشمکش میں کوئی تو کشتی نکال جائے گا

تجھ کو چاہا ہے کچھ اس طرح اے صورت ماہ
تھاما جو نہ دل تو تھم جائے گا

دیکھ لینا ایک دن اپنی محبت کا کمال بھی
اشکوں سے چور زندگی سے گزر جائے گا

یہ تیری وحشتوں کا سفرایک نہ ایک دن ساگر
تجھے زندگی سے دور،دور کہیں لے جائے گا

Rate it:
Views: 618
21 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL