گماں
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiاتنا دکھا ہے دل کے بس اب مر ہی جائیں گے
کچھ راز آج دل کے بھی تم کو بتائیں گے
بچے جواں ہوئے تو گماں دل میں یہ ہوا
سمجھانے پر مرے مجھے آنکھیں دکھائیں گے
سوچا تھا پیٹ کاٹ کر ان کو پڑھاؤں میں
بچے کبھی کما کے تو ہم کو کھلائیں گے
کہتے تھے کتنے مان سے لوگوں کو ہم بھی یہ
بچے ہمارے چھوڑ کے ہم کو نہ جائیں گے
کس کو خبر تھی ایک دن ایسا بھی آئے گا
گھر کے ہیں جو چراغ وہی گھر جلائیں گے
More Sad Poetry






