گناہ کر کے محبت کا کوئے یار چلے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSA

گناہ کر کے محبت کا کوئے یار چلے
شوق آوارگی میں عاشق بے شمار چلے

ستم ظریفی کی محفل میں بولی لگ نہ سکی
نظر میں کھوٹ تھا پھر کیسے کاروبار چلے

آب رواں پہ بھی لرزہ تھا تند موجوں کا
وہ اپنی ہستی میں یوں ڈوبے کہ بیکار چلے

شہر آرزؤ میں بھی خوف تھا آندھیوں کا بہت
یوں توڑ کے اپنے گھروں کو سب معمار چلے

Rate it:
Views: 1319
09 Feb, 2013