گناہوں کی دلدل میں دھنس گیا ہوں میں
تیرے کرم کی ہی آس ہے رکھی میں نے
تو ہی بخشے گا اے میرے مولا
ساری عمر تو گمراہی میں گنوا دی میں نے
دنیا کی سازشوں میں گھر گیا ہوں
تیرے پناہ کی طلب ہے کی میں نے
کس سے کہوں کوئی سننے والا نہیں
تجھ سے ہی دوا درد کی ہے مانگی میں نے