گو ہماری مانگ بہت ہے حلقہء احباب میں
پر سکوں میسر صرف عالم خیال و خواب میں
کہ حقیقت نے جسے ہم سے چھیننے کی سعی کی
کیا خبر وہ ہمیں مل جاےء کہیں سراب میں
لکھی جاےء گی اب داستان تلاش لاحاصل
جتنے بھی صفحات باقی ہیں زیست کی کتاب میں
کاش کوئ محفلوں سے بیزاری کا سبب پوچھے
پھر ہم انکا تصور پیش کریں جواب میں
مدتوں بعد بھی افاقہ نہ ہوا تو یہ جانا نوشی
کوئ فرق نہیں ہے انکی یاد اور شراب میں