گو ہماری مانگ بہت ہے
Poet: nosheen fatima abdulhaqq By: nosheen fatima abdulhaqq, jeddah saudi arabگو ہماری مانگ بہت ہے حلقہء احباب میں
پر سکوں میسر صرف عالم خیال و خواب میں
کہ حقیقت نے جسے ہم سے چھیننے کی سعی کی
کیا خبر وہ ہمیں مل جاےء کہیں سراب میں
لکھی جاےء گی اب داستان تلاش لاحاصل
جتنے بھی صفحات باقی ہیں زیست کی کتاب میں
کاش کوئ محفلوں سے بیزاری کا سبب پوچھے
پھر ہم انکا تصور پیش کریں جواب میں
مدتوں بعد بھی افاقہ نہ ہوا تو یہ جانا نوشی
کوئ فرق نہیں ہے انکی یاد اور شراب میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






