گُم ہوا جاتا ہوں

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 گُم ہوا جاتا ہوں غم کی سسکیوں کے درمیاں
نیند تو آتی نہی اب تو فقط شب خیزیاں

جھیلنا پڑتا ہے صدیوں رائگانی کا عذاب
اب ہو ں بیٹھا سوچتا کیا زندگی سُودو زیاں

اپنے رہبر کی عداوت بس مجھے یوں کھا گئی
کرچی کرچی روح میں چُنتا ہوں بس اب کرچیاں

اپنی فطرت کے وہ ہاتھوں کس قدر مجبور تھا
اُس کو تو فُرصت نہ تھی ہوتی نہ کیونکر دوریاں

دل کا دیا گل ہو چکا اندھیرا چھایا ہر طرف
ڈھونڈتا ہوں اب بھی اُس کو ہے جو اندر ھی نِہاں

Rate it:
Views: 388
14 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL