گڑیا کھلونے کب ساتھی تھے میرے
ننھی آنکھوں میں بسے بس خواب تھے میرے
زیادہ کچھ تو کبھی نا مانگا رب سے جب
سجدوں میں جھکی پیشانی - دعاؤں میں ُاٹھے ہاتھ تھے میرے
کب گزر گیا بچپن اپنا کب آئی جوانی
اک ناسمجھ لڑکی کے دشمن احباب تھے میرے
کمسن آنکھوں میں جیسے کوئی سیسا ڈال دیا ہو
محبت کے حوالے سے دل توڑنے والے سب گناہگار تھے میرے
محلوں کی طلب تو کبھی خواب میں بھی نہیں کی لکی
اک عشق کرنے والے ساتھی کے بس ارمان تھے میرے
جیسے اپنا سمجھا تھا ُاسی سے تھی امیدیں
چھوڑ کرنے جانے والوں میں شامل ہمنوا تھے میرے
نا وقت گزاری - نا کسی محبت کی بات ہے
مجھے تو دغا دینے والے ہمسفر تھے میرے