ھر طرف ھر جگہ بےشمار آدمی
پھر بھی تنہائیوں کا شکار آدمی
صبح سے شام تک بوجھ ڈھوتا ھوا
اپنی ہی لاش کا خود مزار آدمی
ہر طرف بھاگتے دوڑتے راستے
ہر طرف آدمی کا شکار آدمی
روز جیتا ہوا روز مرتا ہوا
ہرنئے دن نیا انتظار آدمی
زندگی کا مقدر سفر در سفر
آخری سانس تک بیقرار آدمی