ہاتھ تھام کر چلنے کو سب تیار ملتے ہیں
Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam , Lahoreہاتھ تھام کر چلنے کو سب تیار ملتے ہیں
جو بھی ملتے ہیں افسوس جفاکار ملتے ہیں
لا علم چلتے ہیں منزل کو پانے کے لیے
ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں جب خار ملتے ہیں
میری وفا پہ الزام غرض ہر ادا پہ الزام
میری بستی میں یا رب کیسے ادا کار ملتے ہیں
عہد وفا باندھ لیا آغاز محبت کر بیٹھے
وفا کے روپ میں بھی جیسے اغیار ملتے ہیں
کس کو سنائیں دکھڑا اپنی بے بسی کا
کس سے ملے کوئی جیسے دلدار ملتے ہیں
جب بچھڑنا ہی مقدر ٹھرا بہار میں
آج سر راہ کیوں ہم سے بار بار ملتے ہیں
عمر گزری ہے ثاقب یونہی صدائے وفا دیتے
اہل دل نہ پاؤ گے ہم سا مگر بہت سے فنکار ملتے ہیں
More Sad Poetry






