Add Poetry

ہاتھ تھام کر چلنے کو سب تیار ملتے ہیں

Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam , Lahore

ہاتھ تھام کر چلنے کو سب تیار ملتے ہیں
جو بھی ملتے ہیں افسوس جفاکار ملتے ہیں

لا علم چلتے ہیں منزل کو پانے کے لیے
ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں جب خار ملتے ہیں

میری وفا پہ الزام غرض ہر ادا پہ الزام
میری بستی میں یا رب کیسے ادا کار ملتے ہیں

عہد وفا باندھ لیا آغاز محبت کر بیٹھے
وفا کے روپ میں بھی جیسے اغیار ملتے ہیں

کس کو سنائیں دکھڑا اپنی بے بسی کا
کس سے ملے کوئی جیسے دلدار ملتے ہیں

جب بچھڑنا ہی مقدر ٹھرا بہار میں
آج سر راہ کیوں ہم سے بار بار ملتے ہیں

عمر گزری ہے ثاقب یونہی صدائے وفا دیتے
اہل دل نہ پاؤ گے ہم سا مگر بہت سے فنکار ملتے ہیں

Rate it:
Views: 663
03 Dec, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets