ہاتھوں میں خنجر لیے رات پھر بھڑ رہی ہیں میری طرف
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaہاتھوں میں خنجر لیے رات پھر بھڑ رہی ہیں میری طرف
یوں تنہا ہمیں دیکھنے کا ارمان کس کا تھا
انتظار شمع جل جل کر کہیں راکھ نہ ہو جائے
سوچتی ہوں آنے کا عہدو پمیان کس کا تھا
تیرے لہجے میں بدلہ پن کیوں محسوس ہوتا ہیں
میرے ہوتے ہوئے بھی تیری آنکھوں میں خمار کس کا تھا
کیسا جنوں لیے پھرتا ہیں مجھے در بے در زمانے میں
اختمام سفر پے ملنا انعام کس کا تھا
مددتوں کی پیاس بھجانے کے لیے دیکھا تھا
رخ موڑ کر وہ چل دیے ۔ غیروں سا انداز کس کا تھا
دیوار پے گھڑی کو دیکھ کر کیا لگاؤ گے وقت کا اندازہ
جب آیا ُبرا وقت تو معیسر نا ساتھ کس کا تھا
More Sad Poetry






