اپنے آپ میں جلتے رہنا اچھا لگتا ہے
خود میں بکھرتے رہنا اچھا لگتا ہے
چاند نگر کی وادیاں مجھے اچھی نہیں لگتی
نیند میں چلتے رہنا اچھا لگتا ہے
شب تنہائی ابھرتے تیری یاد بھی آجاتی ہے
پھر رات سے تیری باتیں کرتے رہنا اچھا لگتا ہے
بے چینی جب حد سے بڑھنے لگے
ہاتھوں کو مسلتے رہنا اچھا لگتا ہے
اتفاق سے جب وہ سامنے آجاتے ہیں
پھر خامشی کو سمجھتے رہنا اچھا لگتا ہے
خواب میں جب بھی تیرے لوٹ آنے کی نوید ہوجائے
جاگ کر رستا تکتے رہنا اچھا لگتا ہے
جب دیوانے لوگوں کے قصے پڑھنے بیٹھتی ہوں
دیر تلک ہنستے رہنا اچھا لگتا ہے