کہنے کو تو سب کہہ دیا مگر دل کی بات ہاں وہی بات جس کو سننے کے لئے سماعتیں ترس گئی ہیں یہ آنکھیں ان لبوں کو ہلتے ہوئے ریکھ رہی ہیں لیکن شاید آج بھی تم یہ کہنا بھول گئی کہ لہروں کے نصیب میں کبھی ساحل نہیں ہوتا