ہاں یہ سچ ہے بعد تمہارے
مرے شب و روز اداسیوں
کی زد میں ہیں
مری آنکھوں کی آنگن میں ہر وقت مون سون
کا موسم برقرار رہتا ہے
جاناں تیری جدائی کے
یہ گذرتے پل مجھے مار ڈالیں گے
میں کوئی بھی خوشنما
نظارہ دیکھوں
آنکھیں مری بھیگ جاتی ہیں
میں کوئی بھی زندہ دلی
کی تحریر پڑھوں
دل مرا مر جاتا ہے
بن تیرے میں ایسی رات
ہوں جسکا کوئی سویرا نہی
شب و روز کا کوئی لمحہ رہا
اب مرا نہی
ہر وقت تیرے انتظار کی
سوچ میں آنکھیں بچھائے
بیٹھی ہوں
ہر گھڑی تجھے دیکھنے
کی آس میں اک دیا جلائے بیٹھی ہوں
لیکن ہاں یہ سچ ہے
تم نہ آؤ گے
لیکن ہاں یہ سچ ہے مرا انتظار بھی ختم نہ ہو پائے گا
لیکن ہاں جلتے دیئے کی
طرح اک دن میں جل جل کر مدھم پڑ جاؤں گی
اور پھر حالات کی تیز
آدھی سے ہمیشہ کے لیے بجھ جاؤں گی