ہاں یہ سچ ہے

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

ہاں یہ سچ ہے بعد تمہارے
مرے شب و روز اداسیوں
کی زد میں ہیں
مری آنکھوں کی آنگن میں ہر وقت مون سون
کا موسم برقرار رہتا ہے
جاناں تیری جدائی کے
یہ گذرتے پل مجھے مار ڈالیں گے
میں کوئی بھی خوشنما
نظارہ دیکھوں
آنکھیں مری بھیگ جاتی ہیں
میں کوئی بھی زندہ دلی
کی تحریر پڑھوں
دل مرا مر جاتا ہے
بن تیرے میں ایسی رات
ہوں جسکا کوئی سویرا نہی
شب و روز کا کوئی لمحہ رہا
اب مرا نہی
ہر وقت تیرے انتظار کی
سوچ میں آنکھیں بچھائے
بیٹھی ہوں
ہر گھڑی تجھے دیکھنے
کی آس میں اک دیا جلائے بیٹھی ہوں
لیکن ہاں یہ سچ ہے
تم نہ آؤ گے
لیکن ہاں یہ سچ ہے مرا انتظار بھی ختم نہ ہو پائے گا
لیکن ہاں جلتے دیئے کی
طرح اک دن میں جل جل کر مدھم پڑ جاؤں گی
اور پھر حالات کی تیز
آدھی سے ہمیشہ کے لیے بجھ جاؤں گی

Rate it:
Views: 757
08 Jul, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL