ہجر طویل
Poet: UA By: UA, Lahoreمژدہ کوئی سنا گیا ہجر طویل کا
تحفہ عنایت کر گیا ہجر طویل کا
ہجر کا اک لمحہ اک سال کی طرح
اور سال تو پھر سال ہے ہجر طویل کا
میرے رفیق کو رفیق خوش گماں ملے
کرتے نہ تھے مذکور بھی ہجر طویل کا
ہم دھول نہیں پھر بھی ہم کو اڑا گیا
کیا زور کا طوفان تھا ہجر طویل کا
جو وصل کی سوغات سے محروم رہ گئے
ان کو ہی داغ مل رہا ہجر طویل کا
دن رات صبح شام اسی سوچ میں رہوں
نازک ہے دل اور داغ یہ ہجر طویل کا
عظمیٰ کوئی تدبیر تو ایجاد کیجئیے
کوئی حل تو ہونا چاہیئے ہجر طویل کا
More Sad Poetry







