ہر طرف لٹکے ہوۓ چہروں پہ کتبے دِیکھنا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ہر طرف لٹکے ہوۓ چہروں پہ کتبے دِیکھنا
میری قسمت آندھیوں کے صرف رستے دیکھنا

جنِ کی خاطر بن گیا ہے میرا چہرہ اِشتہار
پوُرے کب ہوں قربتوں کے وہ تقاضے دیکھنا

پھول بن کر راستے میں آپ کے بچھ جاؤں گی
ایک دن میری گلی سے بھی گذر کے دیکھنا

ہر طرف پھیلے گی اب خوشبو مرِے افکار کی
چار سوُ ہوں گے مِرے خوابوں کے چرچے دیکھنا

آندھیاں جب ہر طرف محشر بپا کر جائیں گی
چار سوُ تن جائیں گے ہجرت کے خیمے دیکھنا

کھل گئے ہیں کس قدر پھر اس میں بابِ آرزو
شہرِ دِل کے بھی ذرا رک کے خرابے دیکھنا

بھسم ہی کر کے ہی رہیں گےمیرے جسم و جان کو
اِک نہ اِک دِن یہ ترِے لفظوں کے شعلے دیکھنا

کون دیکھے گا تِری نظروں سے عذرا نازؔ کو
ایک اِک کر کے بدل جائیں گے چہرے دیکھنا

Rate it:
Views: 595
13 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL