ہر امتحان میں ناکامی ہے شاملِ نصیب شاید

Poet: Johar Mumtaz By: johar mumtaz, lahore

ہر امتحان میں ناکامی ہے شاملِ نصیب شاید
بنی ہے اپنی قسمت ہی ایسی عجیب شاید

اس کو دیکھ کے ہم بھی نکلے تھے بیچنے دل
ہمیں دیکھا سرِبازار تو ہو گیا غریب شاید

آنکھوں پہ اس لیے گِرا رکھی ہیں پلکیں
زمانہ دیکھ کے تجھے ہو جائے گا رقیب شاید

ہو رہے ہیں دور تجھ سے یہ سوچ کے
کر دیں گئے فاصلے ہمیں قریب شاید

بس اک بار گذر جاؤ جوہر کے سامنے سے
پا جائے گا سکون دلِ حبیب شاید
 

Rate it:
Views: 409
08 Aug, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL