کہا ں جبیں کوجھکا ئیں تمہا ری بستی میں
ہراِک قدم پہ خدا ہےتمہا ری بستی میں
نہ بت شکن کو ئی ہو تا ا گر خبر ہو تی
ہر ا یک سنگ خدا ہے تمہا ری بستی میں
خد ا کے و ا سطے کر تا نہیں کرم کو ئی
ستم بنا مِ خد ا ہے تمہا ر ی بستی میں
ہر اِک نظا رےمیں ایما ں کی آزمائش ہے
ہر اِ ک نظارہ خطا ٕہے تمہا ری بستی میں
ہنرہےخوا رو پشیما ں جہل کی ہے توصیف
خر د کی با ت گنا ہ ہے تمہا ری بستی میں
لبا دہ ا و ڑھے ہوئے ہے ہر ایک سنگ مگر
بر ہنہ خلقِ خدا ہے تمہا ری بستی میں
کریں گے کا رِ بر ا ہیم کس طرح مسعود
بتو ں سے ز یادہ خدا ہیں تمہا ری بستی میں
(پا کستان کی سیا سی جما عتوں کے ا ند رو نی حا لا ت کے تنا ظر میں لکھی گئی)