ہر ایک تخلیق پر نگاہ نہیں کرتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہر ایک تخلیق پر نگاہ نہیں کرتا ہے
یہ دل نظر کے انتخاب کا دم بھرتا ہے

ہر ایک بات پر واہ واہ نہیں کہی جاتی
کسی پر آہ کہتے بھی سفر گزرتا ہے

دل و نگاہ کی باہم مشاورت سے ہی
نفی و ثبت کا اظہار امر کرتا ہے

ہمارے دست ہنر کی مثال کیا کہیے
جو دیکھتا، سنتا ہے ذکر کرتا ہے

میرا حساس دل حالات دہر پر عظمٰی
کبھی رو دیتا کبھی جیتا کبھی مرتا ہے

Rate it:
Views: 685
29 Jun, 2009