ہر حالت میں جینا آچکا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہمیں ہر زخم سینا آ چکا ہے
کہ ہر حالت میں جینا آچکا ہے

تمہیں کھو کر ہمیں جینا پڑا تو
ہمیں مر مر کے جینا آ چکا ہے

کہا جائے گا ہم کو بےوفا بھی
ہمیں یہ درد پینا آ چکا ہے

دل شکستہ اور یہ مسکرانا
ہمیں ہر فن قرینہ آچکا ہے

خزاں کا باب عظمٰی بند کر دو
بہاروں کا مہینہ آ چکا ہے

Rate it:
Views: 671
23 Feb, 2009