ہر سال کچھ ایسی میری عید ہوتی ہے
عید کے دن اپنی ہی دید ہوتی ہے
مجھ سے کوئی بھی ملنے نہیں آتا
میری ہر حسرت شہید ہوتی ہے
عیدکہ دن وہی یار ملنےنہیں آتے
جن سے ملنے کی دل کوامیدہوتی ہے
عید مجھے اداس کر کے چلی جاتی ہے
گو اوروں کےلیے خوشی کی نویدہوتی ہے
پڑھنے والا جلد ہی سمجھ جاتا ہے
اصغر کی شاعری جدیدہوتی ہے