ہر شمع بجھی رفتہ رفتہ

Poet: Qaiser Jafferi By: Naveed Abbasi, Badin

ہر شمع بجھی رفتہ رفتہ ہر خواب لٹا دھیرے دھیرے
شیشہ نہ سہی پتھر بھی نہ تھا، دل ٹوٹ گیا دھیرے دھیرے

برسوں میں مراسم بنتے ہیں لمحوں میں بلا کیا ٹوٹے گیں
تو مجھ سے بچھڑنا چاہے تو دیوار اٹھا دھیرے دھیرے

احساس ہوا بربادی کا جب سارے گھر میں دھول اڑی
آئی ہے میرے آنگن میں پت جھڑ کی ہوا دھیرے دھیرے

دل کیسے جلا کس وقت جلا ہم کو بھی پتہ آخر میں چلا
پھیلا ہے دھواں چپکے چپکے سُلگی ہے چتا دھیرے دھیرے

وہ ہاتھ پرائے ہو بھی گئے اب دور کا رشتہ ہے قیصر
آتی ہے میری تنہائی میں خوشبوِ حنا دھیرے دھیرے

Rate it:
Views: 1151
11 Jun, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL